افغان جنگ میں تیزی: طالبان کا شہر قلعہ نو اور ایران سے متصل بارڈر کراسنگ پر قبضہ

Afghan war intensifies: Taliban seize Qala-e-Naw and border crossing with Iran
کیپشن: فائل فوٹو

کابل: امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے انخلا کی ڈیڈ لائن میں کمی کے بعد افغان جنگ میں مزید تیزی آ گئی ہے۔ طالبان نے بھرپور پیشقدمی کرتے ہوئے اہم شہر قلعہ نو اور ایران سے متصل دو بارڈر کراسنگ پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔

میڈیا کے مطابق ایران افغان بارڈر کیساتھ اہم شہر اسلام قلعہ پر طالبان کا مکمل قبضہ ہو چکا ہے۔ اس شہر میں افغان فوجیوں کی جانب سے ابتدا میں کچھ مزاحمت کی گئی لیکن وہ طالبان کے سامنے نہ ٹھہر سکے اور ہتھیار پھینک دیئے۔

خیال رہے کہ اسلام قلعہ ایران بارڈر کے قریب بسایا گیا ایک شہر ہے، اس کا شمار دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی گیٹ وے کے طور پر ہوتا پے۔ اس شہر پر قبضے کو طالبان کی اہم کامیابی کہا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ افغان طالبان نے جس اہم سرحدی شہر پر اپنا قبضہ جمایا ہے اس کا نام تورغنڈی ہے، تجارتی گیٹ وے کا حامل یہ شہر ترکمانستان کی سرحد کیساتھ واقع ہے۔

طالبان کے قبضہ کرتے ہی دونوں شہروں میں تجارتی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر طالبان کے قبضے کی جو ویڈیوز جاری ہوئی ہیں، ان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان جنگجو ایرانی بارڈر پر تعینات فوجیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔

طالبان کی جانب سے بھی جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ انہوں نے افغانستان کے اہم شہروں قلعہ نو، اسلام قلعہ اور تورغنڈی پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کے صدر جوبائیڈن نے گزشتہ رات اپنی ایک اہم پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امریکا افغانستان سے 31 اگست تک مکمل انخلا کر لے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ طالبان اس مضبوط ترین پوزیشن میں ہیں لیکن امریکی فوج القاعدہ کو کمزور میں کامیاب ہو چکی ہے۔

صدر جوبائیڈن نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے تمام اندیشوں کو زائل کرتے ہوئے کہا کہ میں امریکا کی نئی نسل کو افغان جنگ میں نہیں جھونکوں گا۔