نئی دہلی: ہندوستان میں گزشتہ 94 سالوں سے ایک ایسے اخبار کی اشاعت جاری ہے جس کی تحریر مکمل طور پر ہاتھوں سے لکھی جاتی ہے۔
اس اخبار کا نام "روزنامہ مسلمان" ہے، یہ دنیا کا واحد اخبار ہے جسے تقریباً ایک صدی سے ہاتھوں سے لکھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسی کوئی اور
مثال ملنا ناممکن ہے۔
جہاں دنیا بھر میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اخبارات اور رسالے شائع کرنے کا رواج پڑ چکا ہے، وہیں اس اخبار کو ابھی تک پرانے طریقے سے ہی چھاپ کر شائع کیا جاتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ دنیا کا یہ انوکھا اخبار 1927ء سے مسلسل شائع ہو رہا ہے۔
سید عظمت اللہ اس اخبار کے بانی تھے۔ یہ اخبار صرف چار صفحات پر مشتعل ہے۔
جس دفتر میں اس اخبار کو تیار کیا جاتا ہے اس کا رقبہ صرف آٹھو سو مربع میٹر ہے جبکہ ملازمین کی تعداد 6 ہے۔
ان ملازمین میں سے چار خواتین ہے۔ خطاطی کے ماہر ان ملازمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ کم از کم تین گھنٹوں کے اندر اندر اپنا صفحہ تحریر کر لیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق روزنامہ مسلمان کے دفتر کی کسمپرسی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ابھی گزشتہ سال ہی صرف مدیر کیلئے ایک پرنٹر اور کمپیوٹر کی سہولت دی گئی ہے۔
روزنامہ مسلمان کے دفتر میں ایک ٹیوب لائٹ، تین بلب اور دو پنکھے لگے ہیں۔
اخبار کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ کاروبار کیلئے نہیں بلکہ شوق کیلئے اس اخبار کو مسلسل چلا رہے ہیں۔ یہ شوق اب جنون میں تبدیل ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس اخبار کی ہاتھوں سے چھپائی اردو خطاطی سے محبت کا اظہار ہے، اسی لئے پرانے طریقوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس اخبار کے صرف 3 رپورٹر ہیں۔ اگر کسی وجہ سے کوئی خطاط چھٹی کر جائے تو اس کی جگہ آنے والے کو ڈبل ڈیوٹی سرانجام دینا پڑتی ہے۔
ہر خطاط کو فی صفحہ صرف اور صرف ساٹھ روپے معمولی سا معاوضہ دیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روزنامہ مسلمان کو لوگ بڑے ذوق وشوق سے پڑھتے ہیں، اس کے قارئین کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ اس اخبار کی قیمت بھی صرف پچھتر پیسے ہے۔