لاہور: لاہور کے تھانہ اسلام پورہ میں سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس کی مدعیت میں حسان نیازی ایڈووکیٹ اور اس کے 5 ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حسان نیازی اور اس کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس پر کمرہ عدالت میں ہی حملہ کر دیا تھا۔
مقدمہ کی مدعیہ کے مطابق وہ اپنے خلاف ایف آئی اے میں درج ایک مقدمہ میں عبوری ضمانت کرانے کے لئے ثناء منظور اور اپنے وکیل محمد ایاز بٹ ایڈووکیٹ ساتھ ایڈیشنل سیشن جج سید علی عباس کی عدالت میں پیش ہوئیں، تو حسان نیازی نے میرے شوہر نواب اکبر بگٹی اور میرے خلاف غلیظ زبان استعال کرنا شروع کر دی۔
مدعیہ نے کہا کہ میں نے منع کیا کہ ذاتیات کی بجائے کیس سے متعلق بات کریں، تو حسان نیازی اور اس کے ساتھیوں نے کمرہ عدالت میں مجھ پر حملہ کردیا اور کورٹ کا تقدس پامال کیا۔
خاتون نے کہا ہے کہ عدالت کے روسٹرم پر ہی میرے اور ثناء منظور کے دوپٹے کھینچے۔ ایاز بٹ ایڈووکیٹ کی ٹائی پکڑ کر مکوں سے تشدد کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کو جان سے مارنے کے لئے گلہ دبا دیا۔ اس کا سانس بند ہونے لگا کہ اس دوران دیگر وکلاء نے آکر ایاز بٹ کو ان سے چھڑوایا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی، مگر حسان نیازی ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا اور ہمیں کافی دیر احاطہ عدالت میں روکے رکھا۔
تھانہ اسلام پورہ پولیس نے مقدمہ نمبر 1415/21درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے جبکہ تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔