اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں یقین دہانی کرائی کہ کراچی کے عوام کے مسائل کا ادراک ہے۔ کے الیکٹرک کو 200 میگاواٹ مزید بجلی دیں گے جبکہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ماضی میں شہر قائد میں بجلی کی پیداوار کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے درمیان گرما گرمی اور تکرار دیکھنے میں آئی۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بجلی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے گزشتہ حکومتوں نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ بجلی کی ترسیل اور منتقلی کے نظام میں تبدیلی نہیں لائی گئی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے اسد عمر کے ردعمل میں کہا کہ حکومتی اراکین جواب دینے کے بجائے پچھلی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ حکومت نے 2 سال ضائع کر دئیے، لیکن اگر ان سے کسی مسئلے کا حل پوچھا جائے تو وہ کہتے ہیں ہم آئندہ 2 سالوں میں بتائیں گے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ کراچی کو 30 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دوسری جگہوں سے دی جائے گی جس سے مزید 200 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اس کے علاوہ اسے 180 ایم ایم سی ایف ڈی اور 100 میگاواٹ بھی نیشنل گرڈ سے دے رہے ہیں۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر توانائی عمر ایوب اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ پیپلز پارٹی اراکین نے وزارت توانائی کی توجہ کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جانب مبذول کروائی تھی۔