فلاحی ریاست کا نمونہ مدینہ کی ریاست ،پانچ سال میں 50 لاکھ گھر بنائیں گے:عمران خان

02:47 PM, 9 Jul, 2018

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنا منشور پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ  فلاحی ریاست کا نمونہ مدینہ کی ریاست ہے،سب سے بڑا چیلنج پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے،اصولوں سے پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے،پانچ سال میں 50 لاکھ گھر بنائیں گے،گھر بنانے کیلئے باہر سے بلڈرز کی خدمات لی جائیں گی ،اس وقت ایک سے ڈیڑھ کروڑ گھروں کی پاکستان میں کمی ہے۔روزگار دیں گے،ڈیم بنائیں گے اور غربا کو مکان دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ن لیگ کے طاہر امیر غوری نے پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر دیا

تفصیلات کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے پختونخوا کو غیر سیاسی کرنے کی کوشش کی ،ہم نے کے پی کے میں کرپشن پر پولیس والوں کو نکالا،60 کی دہائی میں پاکستان میں بیوروکریسی غیر سیاسی تھی،پاکستان کے مسائل کا کوئی آسان حل نہیں ہے،ہمیں اپنے ہی منشور پر عمل کرنے کیلیے بہت محنت کرنا پڑے گی۔توانائی کا چیلنج ملک میں سب سے بڑا چیلنج ہے ،سپریم کورٹ نے خود کہا تمام ادارے مفلوج ہوچکے ہیں،پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانا چاہتی ہے،جب دوسروں سے پیسے لیں گے وہ آپ کو ڈکٹیٹ کریں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ملک میں اداروں کو کمزور کیا گیا،ملکی برآمدات میں کمی ہورہی ہے،برآمدات اورروپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہورہاہے،پاکستان میں ریونیو اکٹھا کرنے کا نظام ہی نہیں ہے،ناکام پالیسیوں کی وجہ سے اکثریت غریب ہورہی ہے اور اقلیت امیر،گزشتہ 10 سالوں میں قرضے بہت بڑھے،سماجی انصاف اور اصول ترقی کی بنیاد بنتے ہیں۔ان کا کہنا تھا ک کہ آنے والی حکومت کیلئے معیشت بہت بڑا چیلنج ہوگا ،قانون سب کیلئے ایک ہونا چاہیے، سب کو انصاف ملنا چاہیے،کرپشن کرنے کیلئے ادارے تباہ کیے گئے جبکہ گورننس سسٹم میں تبدیلی سے ہم جدت لاسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سزا یافتہ کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں ایک کروڑ نوکریاں پیدا کرنی ہیں،جب تک فلاحی ریاست نہیں ہوگی تواستحکام نہیں آئےگا،دہشت گردی میں کمی لانے میں پولیس کا بڑا کردار ہے،کے پی حکومت سنبھالی تو دہشتگردی کے بے تحاشا واقعات ہوئے، پولیس ایکٹ پاس کیا گیا جو ایک مثال ہے ، پولیس کے نظام کو ٹھیک کرنا سب سے مشکل کام ہے، پولیس کو کے پی میں ٹھیک نہ کرتے توصوبے میں امن نہ ہوتا،ہمارے 2 ایم پی ایز دہشت گرد حملے میں مارے گئے،پولیس ٹھیک ہونے سے کے پی میں جرائم کی شرح کم ہوئی، کرپشن کےخلاف ہماری جدوجہد 22 سال کی ہے،جس طرح ہم حکومتیں چلارہے ہیں اسے یکسر تبدیل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:لندن میں نواز شریف کے گھر پر حملہ، دروازہ توڑنے کی کوشش

انہوں نے کہا کہ سب سے کم انویسٹمنٹ سے ٹورازم ڈبل ہوسکتی ہے،پاکستان میں سیاحت کے بہت زیادہ مقامات ہیں،ہم نے چار نئی ٹورازم کی لوکیشن تلاش کی ہیں،بیروزگاری کے خاتمے کے لئے بھی سکیم لے کر آئے ہیں،قوم کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کریں گے ،ایسا کرنے سے عوام میں اعتماد بڑھے گا جبکہ گورنمنٹ ہسپتالوں کو ٹھیک کریں گے،لوکل گورنمنٹ سسٹم کو بھی بہتر بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:اداکارہ ثمن انصاری شادی کے بندھن میں بندھ گئیں

خیبر پختونخوا میں 300 چھوٹے چھوٹے ہائیڈل پاور سٹیشن بناچکے ہیں جبکہ پاکستان میں پیسہ اکٹھا کرنا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے،انٹرنیشنل ٹریڈ بڑھائیں گے اور آئی ٹی کو بہتر بنائیں گے،جب تک ایف بی آر میں اصلاحات نہیں ہونگی پیسہ اکٹھا نہیں ہوگا،لائیو سٹاک کے معاملات میں بہتری لانا ہوگی اور ہمیں اپنے اخراجات کم کرنا ہونگے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں