اسلام آباد : پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے مذہبی سکالر اور قندیل بلوچ کے کیس میں نامزد ملزم مفتی عبد القوی کو مشیر دینی امور مقرر کر لیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:ن لیگ کے طاہر امیر غوری نے پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر دیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق مفتی عبدالقوی نے کہا کہ انہوں نے عمران خان کی خواہش پر بنی گالہ میں ان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے انہیں اپنا مشیر دینی ا موربنا دیا ہے اور ان سمیت ارشد داد اور عمیر شوکت پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جو ان تمام حلقوں کا دورہ کرے گی جہاں کچھ ساتھی رنجیدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سزا یافتہ کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
انہوں نے بتایا کہ ان حلقوں میں عمران خان کی نمائندگی کرتے ہوئے ناراض ساتھیوں سے ملاقات کر کے انہیں منایا جائے گا۔ مفتی عبدالقوی نے مزید کہا کہ عمران خان سے بنی گالہ کے خصوصی کمرے میں آدھے گھنٹے تک ملاقات جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں:لندن میں نواز شریف کے گھر پر حملہ، دروازہ توڑنے کی کوشش
مفتی عبدالقوی نے کہا کہ عمران خان نے انہیں اہم ذمہ داریاں سونپ دی ہیں اور یہ بھی کہا ہے کہ آپ آنے والی حکومت کا حصہ ہوں گے۔قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبد القوی کی بطور مشیر دینی امور تقرری پر پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اداکارہ ثمن انصاری شادی کے بندھن میں بندھ گئیں
ناقدین کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایک ملزم کو مشیر دینی امور مقرر کر لیا ہے جو خود ایک قتل کیس میں نامزد ملزم ہے۔ ناقدین نے کہا کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو ایک نامزد ملزم کو پارٹی عہدے سے نہیں نوازنا چاہئیے تھا۔
دوسری جانب مفتی عبدالقوی کی مشیربرائے دینی امور تقرری پر پاکستان تحریک انصاف کے ذمہ داران کی جانب سے تاحال تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔ واضح رہے کہ مفتی عبدالقوی کو ماڈل قندیل بلوچ کے کیس میں نامزد کیا گیا ہے ، قندیل بلوچ کیس کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں