لاہور : پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ بھارت سے آنے والے زہریلے پانی سے فصلوں کی کاشت سے بیماریاں پھیل رہی ہیں ہڈیارہ ڈرین میں بھارت سے آنے والے بغیر ٹریٹمنٹ صنعتی کیمیکلوں سے آلودہ پانی سے اگنے والی فصلوں سے جگر، گردے، دل اور معدے کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔
زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں 23فصلوں کے نمونے انسانی صحت کے لیے خطرناک قرار دینا تشویشناک ہے اس معاملہ پر فوری تحقیقات اور کارروائی انسانی جانیں بچانے کیلئے ازحد ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے کارکنوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ حکومت بھارت سے آنے والے فیکٹریوں کے فضلات والے زہریلے پانی کو روکنے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کیلئے سخت اقدامات اٹھائے پنجاب میں جہاں جہاں کہیں بھی فیکٹریوں کے فضلات اور سیوریج والے زہریلے پانی سے کاشت کی جاتی ہے ان فصلوں میں زہریلے پانی کے ذریعے کئی طرح کی خطرناک مواد شامل ہوجاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خاموشی ترک کرے اور حکومت پاکستان اس معاملہ کو باضابطہ طور پر بین الاقوامی اداروں میں اٹھائے اور بھارت پر پابندیاں عائد کروائے نیز اسے مجبور کرے کہ پاکستان آنے والا پانی صاف ہو کرپاکستان میں داخل ہو۔اور اس سے کاشت ہونے والی فصلوں سے پاکستان میں بیماریوں کو روکا جاسکے۔