جنیوا:وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیلاب سےپاکستان میں بڑےپیمانےپرتباہی ہوئی۔ کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام ممالک کےشرکا کا مشکور ہوں۔ پاکستانی عوام کا دکھ،درد محسوس کرنے پر تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔10 ستمبر کو انتویو گوتریس کے ساتھ سندھ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔
وزیر اعظم نے جنیوا کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ پاکستانی عوام انتونیوگوتریس کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔پاکستان آج تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑا ہوا ہے ۔سیلاب کی وجہ سے 2 ماہ میں ہمارے پاؤں کے نیچےسے زمین نکل گئی ۔سیلاب متاثرین کی امداد کرنے پر عالمی برادری کے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی تعمیر نو اور بحالی کیلئے بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے۔ سیلاب سےانفراسٹرکچرکی تباہی سمیت معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔سیلاب کے باعث مکانات،تعلیمی اداروں،زراعت کے شعبوں کو نقصان پہنچا۔ پاکستان مشکل وقت میں مدد کرنے والے ممالک کو نہیں بھولےگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ متاثرین کی مدد کرنےپر یورپی یونین سمیت تمام دوست ممالک کے شکرگزار ہیں۔ سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں تاحال سیلاب کا پانی موجود ہے۔ سیلاب متاثرین کو دوبارہ فعال کرکے انہیں اچھا مستقبل دینا ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے فریم ورک تیار کیا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فریم ورک پر کام کرنے کیلئے 16.3بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔ سیلاب سے کاشتکاری کو نقصان پہنچا جس سے غذائی قلت نے جنم لیا۔ تعمیرنوسمیت ملکی معیشت کی بحالی ہمارے لئے بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان میں سیلاب نےمتاثرین کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے ۔ متاثرہ علاقوں میں کاروبار کی بحالی اور بچوں کو دوبارہ تعلیمی اداروں میں بھیجنا ہے۔ سیلاب کے باعث انفراسٹرکچر کے ساتھ معیشت بھی متاثر ہوئی۔