ماسکو: روس نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے دباؤ میں آ کر یوکرین تنازعے اور یورپی یونین کا مذاکرات کا حصہ بننے سے متعلق کوئی رعایت نہیں برتے گا۔
روسی نائب وزیر خارجہ سرجی ریابکوو نے امریکا کے ساتھ ہونے جا رہے مذاکرات سے قبل یہ واضح کر دیا ہے کہ روس کی جو شرائط پہلے تھیں وہ نہیں بدلیں گی۔
نائب وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور نیٹو کی جانب سے امریکا کو ہدایات آرہی ہیں جو کہ مایوس کُن ہے۔ یوکرین کی سرحد سے روس اپنی فوج اس وقت تک نہیں ہٹائے گا جب تک نیٹو کی پیش قدمی نہیں رُکتی اور دوسرا یورپی یونین کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، لہٰذا وہ مذاکرات کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ روس اپنی سیکورٹی کو یقینی بنائے جانے سے متعلق کوئی رعایت نہیں برتے گا۔ مذاکرات سے متعلق وزارت خارجہ نے کہا کہ ابھی کے حالات ہی بتا رہے ہیں کہ مذاکرات حوصلہ افزا نہ ہوں اور ہوسکتا ہے ایک میٹنگ کے بعد ہی اختتام پذیر ہوجائیں۔