اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سیاحوں کے مری اور گلیات جانے پر پابندی مزید 24 گھنٹے رہے گی اور ان علاقوں کو کھولنے کا فیصلہ صورتحال دیکھ کر کیا جائے گا۔ ت
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مری اور گلیات جانے پر پابندی مزید 24 گھنٹے رہے گی اور اس دوران مری اور ملحقہ علاقے کے رہائشیوں کو شناختی کارڈ دکھا کر جانے کی اجازت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مری اور گلیات کی صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور ان علاقوں کو کھولنے کا فیصلہ صورتحال دیکھ کر کیا جائے گا تاکہ مزید کسی حادثے سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کر دی گئی ہے جس میں ہلاکتوں کی وجہ کاربن مونو آکسائیڈ کو قرار دیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلی پنجاب نے مزید تحقیقات کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 7 جنوری کو مری میں 16 گھنٹوں کے دوران چار فٹ برف پڑی جبکہ 3 جنوری سے 7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔ مری جانے والی 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں جبکہ برفانی طوفان کے دوران 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی اور گاڑیوں میں بیٹھے 22 افراد کاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مری اور گرد و نواح میں موجود سڑکوں کی گزشتہ 2 برس سے جامع مرمت نہیں کی گئی تھی اور گڑھوں میں پڑنے والی برف سخت ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔
مری میں موجود ایک نجی کیفے کے باہر پھسلن ہونے کے باوجود کوئی حکومتی مشینری موجود نہیں تھی، اور اسی پھسلن والے مقام پر مری سے نکلنے والوں کا مرکزی خارجی راستہ تھا، سیاحوں کے مری سے خارجی راستے پر برف ہٹانے کیلئے ہائی وے کی مشینری بھی موجود نہیں تھی۔
مری اور گلیات جانے پر پابندی مزید 24 گھنٹے رہے گی: شیخ رشید
06:37 PM, 9 Jan, 2022