اسلام آباد: مری میں طوفانی برفباری کے بعد شدید سردی سے گاڑیوں میں ٹھٹھر کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 22 سے بڑھ کر 23 ہو گئی۔جبکہ پاک فوج کی جانب سے امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔تاہم مری میں تقریباً ایک ہفتے بعد دھوپ نکل آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مری کے افسوسناک سانحہ میں اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، پنڈی، مردان اور کراچی سے تعلق رکھنے والے سیاح برفباری کے طوفان میں گاڑیوں میں ہی پھنس کر رہ گئے اورشدید سردی کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
خیال رہے کہ مری میں جاں بحق افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی نوید اقبال سمیت ان کے گھر کے 8 افراد کی میتیں مری سے اسلام آباد پہنچائی گئیں جہاں سے ان کے آبائی گاؤں تلہ گنگ منتقل کر دیا گیا۔ن 8 افراد کی نمازِ جنازہ آج دوپہر ڈھائی بجے تلہ گنگ کے موضع دودیال میں ادا کی جائےگی، جس کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کی جائے گی۔
لاہور کے رہائشی ظفر اقبال اور ان کے کزن معروف کی میتیں بھی ان کے لواحقین کے حوالے کی گئیں۔
دوسری جانب مری میں داخل ہونے پر پابندی تا حال برقرار ہے، بھارہ کہو اور ٹول پلازہ پر لگائے گئے ناکوں پر موجود سیکیورٹی فورسز ہر قسم کی غیر متعلقہ ٹریفک کو روک رہی ہیں۔جبکہ مری اور گلیات کے علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن بھی جاری ہے۔ْ