کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے ورثا سے ملاقات کی اور ان کی متاثرین کے ساتھ ملاقات 20 منٹ تک جاری رہی۔ وزیراعظم عمران خان نے لواحقین کو سانحے میں ملوث ملزمان تک پہنچانے کے حوالے سے حکومتی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کی سکیورٹی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امن خراب کرنے والے لوگوں کی تعداد 35 سے 40 ہے اور ہم فرقہ وارانہ فساد پھیلانے والوں کے پیچھے جائیں گے۔ سیکیورٹی فورسز کا ایک سیل بنارہے ہیں جو آپ کو مکمل پروٹیکشن دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہدا کے لواحقین اور ہزارہ کمیونٹی کو اعتماد دلانا چاہتے ہیں جبکہ ایک عام شخص اور وزیراعظم کے معاملات میں فرق ہوتا ہے اور میں نے اسی وجہ سے کہا تھا کہ آپ شہدا کی تدفین کریں میں آپ کے پاس آجاؤنگا۔ میں ایک، ایک چیز دیکھ رہا تھا اور وفاقی وزرا سے بھی مسلسل رابطے میں تھا۔ شکریہ کہ آپ نے ہماری بات مانی اور ساری قوم ہزارہ برادری کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ میری حکومت اور صوبائی حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ڈیجیٹل میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ہزارہ کمیونٹی کا قتل افسوسناک ہے اور ان پر ہونے والے ظلم پربہت دکھ اور افسوس ہے اور ہم ہزارہ برادری کی سیکورٹی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت ہے اور کچھ دہشتگرد گروہوں اور داعش کا اتحاد ہو چکا ہے جبکہ داعش کو بھارت کی سپورٹ حاصل ہے اور میں نے مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کر دیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاوس بلوچستان میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید، صوبائی وزرا، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، آئی جی پولیس، آئی جی ایف سی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے علیحدہ ملاقات کی اور سانحہ مچھ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزرا علی زیدی، زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، بلوچستان کے وزیراعظم جام کمال خان پر مشتمل وفد نے ہزارہ برادری سے ملاقات کی اور دھرنا ختم کرنے کے لیے کامیاب مذاکرات کیے تھے۔
سانحہ مچھ میں جاں بحق ہونے والے ہزارہ برادری کے افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی اور چھ دن بعد ان کی میتیں دفنا دی گئیں ۔ جاں بحق ہونے والے ہزارہ برادری کے 11 افراد کی نماز جنازہ کوئٹہ کی امام بارگاہ ولی عصر میں ادا کی گئی جبکہ تدفین کوئٹہ کے ہزارہ قبرستان میں کی گئی۔