اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر گہری تشویش ہے اور پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عائشہ صدیقی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کو 158 روز ہو گئے۔ وادی کے 80 لاکھ لوگ بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں اور بھارت کے غیر قانونی اقدام کو پوری دنیا میں مخالفت کا سامنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت غیر ملکی سفارتکاروں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرانے کا ارادہ رکھتا ہے اور امید ہے سفارتکاروں کو حریت قیادت سے ملنے کی اجازت ہو گی۔
امریکا ایران کشیدگی پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کو خطے کی صورتحال پر گہری تشویش ہے اور وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پالیسی بیان دے چکے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہو گی اور پاکستان خطے میں امن واستحکام کا خواہاں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران، افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ گہرے تاریخی تعلقات ہیں، صدر ٹرمپ کی تقریر میں امن کا عندیہ ہے اور امن کو موقع دینا چاہیے، پاکستان خطے میں کشیدگی میں کمی کا خیرمقدم کرتا ہے اور خطے میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔