راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے چین اور ایران کے سفیروں نے ملاقات کی ہے جس میں علاقائی سلامتی کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چین کے سفیر یاؤ جِنگ اور ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں الگ الگ ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان ملاقاتوں میں امریکا اور ایران کے درمیان جاری حالیہ تنازع پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی سیکیورٹی کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔
امریکی وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ امریکا تصادم کا خواہش مند نہیں ہے، تاہم ضرورت پڑی تو بھرپور جواب دیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ کشیدگی کم ہو۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان سے کہا کہ خطے میں امن کے لیے اقدامات کی حمایت کریں گے، تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ بیان بازی سے گریز کرکے سفارتی رابطے کریں، ہم سب نے خطے میں قیام امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے بہت کام کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم افغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے، چاہتے کہ افغان امن عمل پٹڑی سے نہ اترے، خطےکو تنازع کے بجائے اس کے حل کی طرف جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو عراق میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی سمیت 6 افراد کی امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاکت کے بعد سے ایران اور امر یکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس صورت حال کے بعد ایران کی جانب سے عراق میں موجود امریکیوں کے زیرِ استعمال فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔