یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔3 جنوری 2020 کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی فورس القدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ اس حملے میں عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی المہندیس اور دیگر 9 رفقاء بھی ہلاک ہوئے تھے۔
جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ایران نے بھی امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا اور یہ بدلہ گزشتہ شب عراق میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملوں کی صورت میں لیا گیا جبکہ ایران نے دعویٰ کیا کہ اِس حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلاکتوں یا کسی بھی امریکی فوجی کے زخمی ہونے کی تردید کی۔
امریکا ایران کشیدگی کے دوران ایران کے جنوبی صوبہ کرمان میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل ابو حمزہ نے کہا تھا کہ ’خطے میں 35 کے قریب امریکی اہداف کے ساتھ ساتھ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب بھی ایران کے نشانے پر ہے‘۔
ایران کی دھمکیوں کے جواب میں اسرائیل نے بھی جوابی ردعمل کا اعلان کیا ہے۔دارالحکومت تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکا کے ساتھ کھڑا ہے اور جنرل سلیمانی کے خلاف امریکی کارروائی پر ٹرمپ کو مبارکباد دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی 2 دہائیوں سے لاتعداد معصوم انسانوں کے قتل اور کئی ممالک کو عدم استحکام کا شکار کرنے میں ملوث تھا۔
نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ جو بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا، اُس پر جوابی حملے کی گونج دور تک سنائی دے گی۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں میں کسی بھی جانی نقصان کی تردید کی ہے، امریکی صدر نے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی دھمکی اور ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش بھی کی۔