نئی دہلی: بھارت کی روسی ساختہ جوہری آبدوز حادثے کا شکار ہونے کی وجہ سے گزشتہ 10 مہینوں سے غیر فعال ہے جس کی مرمت کا کام جاری ہے۔
بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق جوہری آبدوز آئی این ایس اریہانت کو بھارتی نیول عملے کی لاپرواہی سے نقصان پہنچا ہے اور کئی مہینوں سے اس کی مرمت کا کام جاری ہے۔بھارتی نیوی کے ذرائع نے بتایا کہ جوہری آبدوز کے عملے کی لاپرواہی سے آبدوز کا دروازہ کھولا رہنے سے پانی اندر داخل ہوگیا اور تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی تھا۔دوسری جانب بھارتی وزارت دفاع نے مذکورہ واقعے پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
بھارتی اخبار نے دعوی کیا کہ بھارت کی واحد جوہری آبدوز کو ایڈونس ٹیکنالوجی ویسل پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیا گیا تھا اور آبدوز میں پانی داخل ہونے والے حادثے کے وقت وہ سطح سمندر پر موجود تھی تاہم حادثے کے بعد سے آبدوز کی صفائی کا کام جاری ہے۔بھارتی نیول ذرائع نے دی ہندو کو بتایا صفائی کے علاوہ آبدوز کے متعدد پائپ کاٹ کر نئے لگائے جانے کا عمل جاری ہے جو مشکل ترین کام ہے۔جوہری آبدوز این ایس اریہانت سے قبل نیوی کی ایک اور آبدوز آئی این ایس چکرہ کے نچلے حصے میں نصب تارپیڈو ٹیوبز بری طرح سے متاثر ہوئے تھے۔آئی این ایس چکرا کو روس سے دس سالہ لیز پر حاصل کیا گیا ہے جس سے بھارتی بحریہ ایٹمی توانائی سے چلنے والے جہازوں پر تربیت آپریشنز کی مشقیں کی جاتی ہیں۔