ریاض:سعودی عرب میں معاشی صورت آہستہ آہستہ سب کے سامنے آنا شروع ہو گئی ہے ۔ سعودی شہریوں کی ملازمت کے لیے شروع کی جانے والی مہم "سعودائزیشن " کے ایک اور ہولناک پہلو سامنے آگیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق دفتری مشاورت پیش کرنے والی سعودی اسٹراٹیجک کمپنی نے رپورٹ پیش کرکے واضح کیا ہے کہ 2017 ءکی تیسری سہ ماہی کے دوران 110 ہزار اسامیاں ایسی ریکارڈ پر آئی ہیں جن پر کوئی سعودی ملازم نہیں جبکہ سال مذکور کے دوران ایک لاکھ 28 ہزار سے زیادہ غیر ملکی مملکت کو خیرباد کہہ گئے اور ان کی جگہ صرف 18 ہزار سعودیوں نے روزگار حاصل کیا۔
yرپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی نجی اداروں کو کثیر تعداد میں چھوڑ رہے ہیں لیکن اس تناسب سے خالی ہونے والی ملازمتیں پوری کرنے کیلئے سعودی شہری آگے نہیں بڑھ رہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مدینہ منورہ، باحہ اور الجوف میں بیروزگاری 6.6 فیصد ہے جبکہ نجران اور عسیر میں بیروزگاری کی شرح 9 فیصد کے لگ بھگ ہے۔