کوئٹہ: نواب ثنااللہ زہری وزیراعلیٰ بلوچستان رہے گے یا نہیں اس کا فیصلہ آج اسمبلی کرے گی جہاں وزیراعلیٰ کے خلاف ایک گروپ کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے خلاف اپوزیشن سمیت ان کی اپنی جماعت کے ارکان بھی تحریک عدم اعتماد لانے والوں میں شامل ہیں۔ دوسری جانب اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے اجلاس کی براہ راست کوریج یا موبائل سے ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کر دی۔
اسمبلی کے قواعدو ضوابط کے مطابق تحریک پیش کرتے وقت 13 اراکین کی حاضری ناگزیر ہے۔ تحریک پیش کیے جانے کے بعد محرکین تحریک کے حق میں بات کریں گے جبکہ اس پر حکومتی اراکین کو بھی بات کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے وزیراعلیٰ کو ایوان میں سادہ اکثریت یعنی 33 اراکین کی حمایت درکار ہو گی جبکہ تحریک کی کامیابی کے لئے محرکین کو بھی یہی سادہ اکثریت ثابت کرنا ہو گی۔
یاد رہے ثناء اللہ زہری کی حکومت بچانے کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز کوئٹہ پہنچے جہاں ان کے بلائے جانے کے باوجود پارٹی اراکین ملاقات کے لئے نہ آئے جس کے بعد وزیراعظم نے کوئٹہ میں اپنے قیام کو مزید بڑھا دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں