امن مشقیں 2025: سمندری تجارت کے تحفظ کیلئے مشترکہ کوششیں ہمارا اجتماعی فرض ہے،خواجہ آصف

12:13 PM, 9 Feb, 2025

نیوویب ڈیسک

کراچی : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طاقتور بحریہ سمندری تجارت کے تحفظ کی ضامن ہے، اور عالمی معاشی نظام کا انحصار میری ٹائم پر ہے۔ وہ پاک بحریہ کی امن مشقوں کے تیسرے روز کراچی میں "محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل" کے عنوان سے منعقد ہونے والے پہلے امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا بڑی معاشی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، اور تجارتی ٹیرف ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سمندری تجارت کے تحفظ کے لیے تمام ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحرہند عالمی تیل اور گیس کے 50 فیصد ذخائر رکھتا ہے، اور بحری تجارت معیشت میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غیر روایتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اقدامات ضروری ہیں، اور پاک بحریہ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف نے امن ڈائیلاگ کے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ امن ڈائیلاگ کا مقصد میری ٹائم سکیورٹی کو درپیش خطرات سے آگاہی دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈائیلاگ بلیو اکانومی کو فروغ دینے اور مشرق اور مغرب کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہا ہے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی امن ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا اور بتایا کہ پاکستان نے پچھلے ماہ سی ٹی ایف کا 13 واں مرتبہ چارج سنبھالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندری راستوں کے ذریعے ہوتی ہے، اور پاکستان نیوی عالمی تجارت اور روابط کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

مزیدخبریں