ماسکو:روسی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرنے اور دنیا کے سامنے بھارتی فاشسٹ چہرہ دکھانے کی ٹھانی تو بھارتی حکومت سیخ پا ہوگئی،روسی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر ڈاکومنٹری بنائی جس کو 11 فروری کو ریلز کیاجانا تھا۔
ریڈفِش نامی روسی میڈیا ادارے نےمقبوضہ کشمیر پر بنائی گئی 25 منٹ کی دستاویزی فلم کی ریلیز ملتوی کردی،یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریڈ فِش کی جانب سے اس ڈاکومنٹری کا ٹیزر ریلیز کرتے ہی مودی سرکار کی سائبر آرمی نے اس ادارے پر ٹویٹس کی یلغار کردی،ریڈ فش کے اکاؤنٹ کو روسی حکومت سے جوڑ دیا ،نئی دہلی میں روسی سفارتخانے کو بھی نشانہ بنایا گیا،سفارتخانے کو جان بخشی کے لئے وضاحت دینا پڑی ۔
Is Russia worried that a documentary on India-administered Kashmir, published by the Redfish media organisation, will tarnish its relations with India? pic.twitter.com/vJE26atttm
— TRT World (@trtworld) February 8, 2022
24 گھنٹوں کے اندر، بھارتی اخبارات، ٹی وی چینلز ، امریکی اور بھارتی صحافیوں نے ڈاکومنٹری کے ٹیزر کو روس اور بھارت کے درمیان ایک دو طرفہ مسئلہ قرار دے دیا۔
ریڈفِش کا ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہنا تھا صحافیوں اور دیگر معاون افراد کے سیکورٹی خدشات کے باعث ٹریلر کو ہٹانے ،،،اور ڈاکیومنٹری کی ریلیز کو ملتوی کرنے کا سخت فیصلہ کیا گیا ہے،اس ڈاکیومنٹری میں نشاندہی کی گئی تھی کہ مودی کی حکومت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادکاری کے سے انداز میں ریاست جموں و کشمیر کے معاشرتی طبقات کی شناخت اور آبادی کی ہیئت تبدیلی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
واضح رہے فلسطین ان دی میکنگ نامی دستاویزی فلم کے بارے میں واشنگٹن پوسٹ اور الجزیرہ میں بھی رپورٹ کیا جا چکا ہے۔