اسلام آباد: کپتان کی ایک اور وکٹ گر گئی ۔ الیکشن کمیشن نے سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کو تا حیات نا اہل قرار دیدیا۔
نیو نیوزکے مطابق الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی میں دوہری شہریت چھپانے کے الزام سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تا حیات نا اہل قرار دیا۔
https://twitter.com/NeoNewsUR/status/1491310114187485184?s=20&t=uDkkFhUYYF83P70kewAlag
الیکشن کمیشن کے مطابق فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت غلط حلف نامہ جمع کرایا۔ تاہم امریکی شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کی بطور سینیٹ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔الیکشن کمیشن نے بطور رکن قومی اسمبلی، سینیٹر اور وفاقی وزیر مراعات اور تنخواہ واپس کرنے کا حکم دے دیا۔فیصل واوڈا فیصلے کو سپریم کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ فیصل واوڈا کے خلاف کیس 21 جنوری 2020 کو دائر کیا گیا،الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کیس کی 23 سماعتیں کیں۔ پہلی سماعت 3 فروری 2020 کو ہوئی ،قادر مندوخیل ، میاں فیصل اور میاں آصف محمود نے درخواستیں دی تھیں۔
نااہلی کیس کا فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا گیا تھا ۔اب الیکشن کمیشن نے دوسال کی سماعت کے بعد فیصل واؤڈا نااہلی کیس کا فیصلہ سنادیا۔
واضح رہے کہ فیصل واوڈا کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی زیرسماعت رہا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو 2 مہینوں میں معاملہ نمٹانے کی ہدایت کی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نے مارچ 2021 میں بطور رکن قومی اسمبلی استعفیٰ دیا تھا ،فیصل واوڈا نےالیکشن کمیشن کو نااہلی کیس کا فیصلہ کرنے سے روکنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔