پشاور: ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور میں جعلی پیر کے ہاتھوں عورت کے سر میں کیل ٹھوکنے کے افسوسناک واقعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ خاتون کے سر میں کیل لگنے کے واقعے کے حوالے سے مختلف مؤقف سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ خاتون نے اسپتال میں مؤقف اپنایا کہ گھرمیں کام کے دوران دیوارمیں لگی کیل سرمیں لگی جس پر ڈاکٹروں نے فوری علاج کا مشورہ دیا ۔
ترجمان کے پی حکومت نے مزید کہا کہ کہ اب بیانات سامنے آرہے ہیں کہ کسی جعلی پیر نے خاتون کے سر میں کیل ٹھونکی ہے ، تاہم فی الحال واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، جلد حقائق واضح ہو جائیں گے اور ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے دارالخلافہ پشاور سے خبر سامنے آئی تھی کہ بیٹے کی خواہش رکھنے والی خاتون کے سر میں جعلی پیر نے کیل ٹھونک دی اور دعوی کیا کہ ایسا کرنے سے اس کے ہاں بیٹا پیدا ہو گا ۔
توہم پرستی کی انتہاء ،جعلی پیر نے بیٹے کی پیدائش کا لالچ دے کرخاتون کے سر میں کیل ٹھونک دیا#NeoNewsHD #NeoVideos #NeoBreakings pic.twitter.com/KtOBGecG10
— Neo News (@NeoNewsUR) February 8, 2022
ڈاکٹر حیدر کے مطابق لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں خاتون آئی جس کے سر میں کسی پیر نے کیل ٹھونک دی تھی، وجہ پوچھنے پر خاتون مریضہ نے بتایا کہ وہ بیٹا پیدا کرنا چاہتی ہے جس کےلئے پیر نے اس کے سر میں کیل ٹھونک دی۔
بعد ازاں اسپتال انتظامیہ نے مریضہ کے سر سے کیل نکال دی جس کے بعد وہ گھر چلی گئی۔ خاتون کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے جعلی پیر کیخلاف کاروائی شروع کی تھی۔