عالمی ادارہ صحت نے ووہان کی لیبارٹری سے وبا پھیلنے کے مفروضوں کو مسترد کر دیا

10:49 PM, 9 Feb, 2021

بیجنگ: عالمی ادارہ صحت نے چین میں تحقیقات کے دوران دریافت کیا ہے کہ نیا کورونا وائرس ممکنہ طور پر انسانوں میں کسی جانور یا منجمد وائلڈ لائف مصنوعات سے منتقل ہوا اور چین میں دسمبر 2019 سے قبل کووڈ کی کسی بڑی وبا کے کوئی شواہد نہیں مل سکے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق چین میں وبا کے ماخذ کی تحقیقات کرنے والی ڈبلیو ایچ او ٹیم کے عہدیدار پیٹر بین ایماریک نے ووہان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی لیبارٹری سے لیک ہو کر وائرس کے پھیلنے کا خیال درست نہیں۔

خیال رہے کہ وبا 2019 کے اختتام پر سب سے پہلے ووہان میں ہی پھیلنا شروع ہوئی تھی۔ لیبارٹری سے وائرس پھیلنے کے خیال پر مزید تحقیق کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ درست نہیں۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چند دیگر حلقوں کی جانب سے سامنے آیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا یہ وائرس ایک ایسے فرد سے پھیلنا شروع ہوا جو اس سے متاثر ہوا اور پھر وائلڈ لائف مارکیٹ میں دیگر افراد میں اسے پھیلا دیا اور یہ فرد ممکنہ طور پر مارکیٹ کا تاجر یا وہاں آنے والا ہو سکتا ہے مگر وہ اس سے کسی پراڈکٹ سے متاثر ہوا ہو گا۔

انہوں نے ووہان کی ہیوانان مارکیٹ کا حوالہ دیا تھا جس کے بارے میں اکثر افراد سوچتے ہیں کہ کووڈ کے اولین مریضوں کا تعلق یہی سے تھا۔ پیٹر بین ایماریک نے کہا ہم نے 2019 کے دوران ممکنہ طور پر علم میں نہ آنے والے دیگر کیسز کی دریافت کے لیے ایک تفصیلی تحقیق بھی کی مگر ہم دسمبر 2019 سے قبل کسی بڑی وبا کے شواہد ووہان یا کسی اور جگہ تلاش نہیں کر سکے۔

اس تحقیقاتی ٹیم میں 17 بین الاقوامی اور 17 چینی ماہرین شامل ہیں اور وہ ایسے سراغ تلاش کر رہے ہیں جس سے علم ہو سکے کہ یہ نیا وائرس ووہان میں تیزی سے پھیل کر دنیا بھر میں کیسے پہنچ گیا۔ 

مزیدخبریں