اسلام آباد: سینیٹ الیکشن 2018 میں ایم پی ایز کی خرید و فروخت کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے جس میں میں اراکان اسمبلی کو پیسے وصول اور ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ 2018 میں پی ٹی آئی ارکان کو خریدنے کیلئے نوٹوں کے ڈھیر لگا دیئے گئے۔
سینیٹ الیکشن 2018 میں ووٹ کے بدلے ضمیر کے سودے ہوتے رہے۔ 2018 میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان کو فارغ کیا گیا۔ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی ارکان کروڑوں میں بکے۔
اس ویڈٰیو میں موجود وزیر قانون خیبرپختونخوا سلطان محمود خان بھی موجود ہیں اور وڈیو میں ایم پی اے عیبد مایار بھی اپنا حصہ لیتے نظر آ رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سابق ایم پی اے محمد علی باچا رقم پی ٹی آئی ارکان کو دیتے نظر آ رہے ہیں اور وڈیو میں سلطان محمود رقم وصول کر کے بیگ میں رکھ لیتے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے سردار ادریس بھی وڈیو میں موجود ہیں اور رقم وصول کرتےنظر آرہے ہیں۔
اس کے علاوہ خاتون ایم پی اے معراج ہمایوں بھی رقم وصول کر کے بیگ میں رکھتی دکھائی دے رہی ہیں اور سابق ایم پی اے دینہ خان بھی رقم وصول کر کے بیگ میں رکھتی دکھائی دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی ریفرنس بھی سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی آرڈیننس بھی جاری ہو چکا ہے اور صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے۔