پشاور: مردان میں عوامی نیشنل پارٹی کی ایک بڑی اور اہم وکٹ گر گئی۔ حلقہ پی کے 25مردان سے تعلق رکھنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے سابقہ وزیر اور ممبر صوبائی اسمبلی غنی داد خان مرحوم کے بھائی امیر فرزند خان اپنے خاندان، ورکروں اور دوستوں کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ ممبر گڑھی دولت زئی اسفندیار خان کی زیر صدارت امازو گڑھی مردان میں جلسے میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، صوبائی وزیر صحت و انفارمیشن ٹیکنالوجی شہرام خان ترکئی اور ممبران قومی اسمبلی علی محمد خان اور مجاہد خان نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو پارٹی ٹوپیاں پہنائیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے امیر فرزند خان اور ان کے ساتھیوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی شمولیت سے پاکستان تحریک انصاف مزید مستحکم ہوجائیگی۔
محمد عاطف خان نے کہا کہ جو لوگ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں وہ اس کرپٹ نظام کے خلاف ہیں اور جتنے بھی نظریاتی ورکرز ہیں اور ملک و قوم کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ عمران خان پر اعتماد کرتے ہیں کیونکہ عمران خان امید کی آخری کرن ہے جو کہ پاکستان کو ایک کامیاب ملک بنا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے منشور پر قائم ہیں ہم نے صوبے میں امن قائم کیا ۔ اداروں کی بحالی یقینی بنائی اور صوبے میں کرپشن کو ختم کیا۔ انہوں نے اے این پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا پورے ملک کا کرپٹ ترین صوبہ تھا مگر آج عمران خان کی عظیم قیادت اور پاکستان تحریک انصاف کی میرٹ پالیسی کی بدولت خیبر پختونخوا کا شمار پاکستان کے ٹاپ صوبے کے طور پر کیا جاتا ہے جہاں پر لوگوں کو صحت کی بہترین سہولیات مل رہی ہیں۔ پولیس حقیقی معنوں میں عوام کے مال و جان کی محافظ ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے دور میں سب کچھ بکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوکریوں اور ٹھیکوں کے جمعہ بازار لگتے تھے اور انہوں نے اپنے آبائو اجداد کے ناموں پر بنائے گئے اداروں میں بھی کرپشن کی انتہا کردی تھی۔ اور ان کرپٹ لیڈروں کی وجہ سے آج عوامی نیشنل پارٹی مکمل طورپر ختم ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سال 2018 کے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی کو الیکشن لڑنے کیلئے امیدوار بھی نہیں مل سکے گا۔
محمد عاطف خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف تنظیمی لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور پورے پاکستان میں لوگ ہر جگہ پی ٹی آئی میں شمولیت کررہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ آنے والے الیکشن میں یہ سونامی تمام پارٹیوں کو بہالے جائیگی۔