سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی

11:08 AM, 9 Dec, 2024

نیوویب ڈیسک

اسلا م آباد : سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل روکنے سے متعلق درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے اس درخواست پر سماعت کی۔

سابق چیف جسٹس پاکستان جواد ایس خواجہ اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے مختلف درخواستیں دائر کی تھیں۔ جواد ایس خواجہ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف جبکہ اعتزاز احسن نے 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک اس کیس کی سماعت روکنے کی درخواست کی تھی۔

عدالت نے جواد ایس خواجہ کے وکیل سے پوچھا کہ کیا وہ آئینی بینچ کو تسلیم کرتے ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ وہ اس کا دائرہ اختیار تسلیم نہیں کرتے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے اس پر وکیل کو عدالت چھوڑنے کی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواستوں میں تاخیر کی کوشش کی جا رہی ہے اور آئینی ترمیم کے تحت کیے گئے فیصلوں کو تحفظ حاصل ہے۔آئینی بینچ نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کیس نمٹایا اور 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست خارج کر دی۔ مزید برآں، سپریم کورٹ نے جواد ایس خواجہ پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

مزیدخبریں