لاہور: استحکام پاکستان پارٹی کے صدر اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے اعتراف کیا عثمان بزدار کی جگہ وزیراعلیٰ پنجاب بنناچاہتاتھا،اس میں غلط کیا تھا، میں میرٹ رکھتا تھا، اسی لیے وزیراعلیٰ پنجاب بننا چاہتا تھا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی آئی کےآج جوچیئرمین ہیں ان سےپہلے کبھی نہیں ملاتھا۔ بیرسٹرگوہر14سال پیپلزپارٹی میں تھےاب پی ٹی آئی کیساتھ ہیں۔
پی ٹی آئی سے اتحاد کے سوال پر رہنما آئی پی پی کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی کیساتھ کوئی اتحادنہیں ہوسکتا، ریڈلائن کراس کی گئی جس کے بعد پی ٹی آئی سےاتحادممکن نہیں۔
عثمان بزدار کے حوالے سے سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ عثمان بزدارکی تعیناتی میں کوئی میرٹ کوئی ایمانداری نہیں تھی، عثمان بزدارکی لوٹ مارسےکئی مرتبہ سربراہ پی ٹی آئی کوآگاہ کیا، سچی باتیں بتائیں توسربراہ پی ٹی آئی نے نیب سے پکڑوادیا، میرےخلاف وہی مقدمات بنے جو پہلےبھی بد دیانتی سے لگائے گئے۔
سربراہ پی ٹی آئی پوری دنیا کوجیل میں ڈالناچاہتےتھے،علیم خان ان کےساتھ جوہورہاہےمکافات عمل ہے، پارٹی میٹنگ میں کہا تھا رانا ثنا پرجھوٹا مقدمہ نہ بنائیں، کہاتھا رانا ثنا بھگت لے گا،آپ نہیں بھگت سکیں گے۔
انھوں نے اعتراف کیا کہ عثمان بزدارکی جگہ بالکل وزیراعلیٰ پنجاب بنناچاہتاتھا، میں وزیراعلیٰ پنجاب بننا چاہتا تھا اس میں غلط کیا تھا، میرٹ رکھتا تھا اسی لیے وزیراعلیٰ پنجاب بننا چاہتا تھا، مجھے وزیراعلیٰ نہیں بھی بنانا تھا تو کسی پرانے ساتھی کو بنا دیتے، عثمان بزدار تو شہبازشریف کا بیگ اٹھاتا تھا وہ پی ٹی آئی کا وزیراعلیٰ کیسے بن گیا۔
انھوں نے بتایا کہ سربراہ پی ٹی آئی کے آنےمیں فیض حمید کابہت بڑاکردارتھا، تمام فیصلےفیض حمید کی مرضی سےہی ہورہےتھے، فیض حمید سربراہ پی ٹی آئی کیساتھ مل کرآرمی چیف بنناچاہتےتھے، فیض حمید اورسربراہ پی ٹی آئی نے10سالوں کی پلاننگ کرلی تھی، جوبھی فیصلےہوتےتھےفیض حمید کی مرضی شامل ہوتےتھی۔
علیم خان نے کہا کہ آئندہ دنوں میں آئی پی پی میں نئےلوگوں کوشامل ہوتےدیکھا جائے گا، سیاسی لوگ الیکشن کیلئےہروقت تیارہوتےہیں۔