اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کے استعمال کا فیصلہ کرلیا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی فراہمی کےلئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو خط لکھ کر 3900 الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں مانگ لیں جبکہ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ای وی ایمز کا استعمال بلدیاتی انتخابات میں نہیں ہوسکتا۔
نیو نیوز کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں صرف میئر کی نشست کے انتخاب میں ای وی ایم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اسلام آباد میں میئر کی نشست پر 3900 الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں استعمال ہونگی ۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے بعد بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ میئر کےانتخاب کےلئے الیکشن کمیشن 800 پولنگ اسٹیشنز کے تمام پولنگ بوتھ پر الگ الگ ای وی ایم استعمال کریگا۔
خط کے مطابق تمام پولنگ بوتھز کےلئے 3100 مشینیں درکار ہوں گی۔ الیکشن کمیشن 800 مشینز بیک اپ کےلئے رکھے گا۔ الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس ٹیکنالوجی سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کے علاوہ تکنیکی سپورٹ بھی مانگی ہے۔
الیکشن کمیشن نےپراجیکٹ مینجمنٹ،سپورٹ سروسز، مشینوں کی پروڈکشن،مشینز کی ٹیسٹنگ،کوالٹی کنٹرول مانگا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت سائنس رسک مینمجنٹ،سیکیورٹی میکنزم سرٹیفکیشن سمیت پولنگ سٹاف کی تربیت دے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اعتراف کیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) پر نہیں ہو سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن میں مختلف نشستوں پر امیدواروں کے مختلف پینل ہوتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ایسے انتخابات کے لیے نہیں بنائی گئیں۔