اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان جلد خطے کا اہم لیڈر ملک بن جائے گا اور طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے
وزیر اعظم عمران خان سے 115 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے افسران نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سرکاری ملازمین عوامی خدمت کی بڑی ذمہ داری نبھاتے ہیں جبکہ ترقی اور عزت کمانے کا راستہ ہمیشہ چیلنجز سے بھرا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا اخلاقی معیار بلند کرنا ہماری ترجیح ہے اور آپ کے سامنے بطور فیصلہ ساز ہمیشہ دو ہی راستے ہوں گے۔ ایک راستہ پیسہ کمانے کا آسان طریقہ جو بدعنوانی اور تباہی کی طرف لے جاتا ہے اور دوسرا راستہ عزت اور ترقی کا ہے جو چیلنجز سے بھرا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت ملک بھر میں یکساں نصاب لا رہی ہے اور یکساں نصاب سے ہمارے بچوں کو مضبوط بنیاد مل سکے گی۔ طلبا کا انتخاب ہے کہ وہ جس شعبے میں چاہیں مہارت حاصل کریں۔
انہوں نے کہا کہ رحمت للعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی معیار کو بلند کرنا ہے۔ بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر قسم کے مواد تک رسائی حاصل ہے اور غلط مواد ناپختہ ذہن کے لیے غلط فہمیوں اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہمارے نوجوانوں اور بچوں کو ایک متبادل فراہم کرے گی۔ طاقت کا استعمال انتہا پسندی کے خاتمے کا حل نہیں ہے اور نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو فروغ دینے سے ترقی پسند معاشرہ تشکیل پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو سابقہ حکومتوں کی بدعنوانی کی وجہ سے بھاری مالی قرضے ورثے میں ملے اور کورونا کے باوجود پاکستان نے اپنی معیشت کو کامیابی کے ساتھ سنبھالا۔ کاروبار میں آسانی کی پالیسی کی وجہ سے تمام معاشی اعشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ توانائی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 10 ڈیموں کی تعمیر کا کام شروع کیا۔ معاشی ترقی اور خوشحالی کا حصول ایک بتدریج عمل ہے اور حکومت تمام شعبوں میں طویل المدتی اصلاحات کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان جلد خطے کا اہم لیڈر ملک بن جائے گا جیسا 70 کی دہائی میں تھا۔