اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہمارا گروتھ ریٹ 5 فیصد سے بھی اوپر چلا جائے گا، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے تمام شہری ایک سال کے دوران 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کروا سکیں گے جبکہ 50 ہزار روپے ماہانہ سے کم آمدنی والے افراد کو راشن پر 30 فیصد رعایت دی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ دنیا میں بہت کم ایسی مثالیں ہیں کہ موذی وباءکورونا وائرس کے بعد ممالک پانچ فیصد سے اوپر ترقی کر رہے ہوں، یہ وہ اعداد و شمار ہیں جو انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) بھی تسلیم کر رہا ہے اور حالات دیکھ کر لگ رہا ہے کہ ہم اس سے بھی زیادہ ترقی کریں گے اور ہمارا گروتھ ریٹ 5 فیصد سے بھی زیادہ ہو جائے گا جو اطمینان بخش بات ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں کسانوں کو گزشتہ سال 399 ارب روپے اضافی آمدنی ہوئی ہے، ایک جانب اگر مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ صرف زراعت کے شعبے میں 399 ارب روپے زائد امدن ہوئی۔ گندم سے 118 ارب روپے، کاٹن سے 136 ارب روپے، چاول سے 46 ارب روپے، مکئی سے 3 ارب روپے اور گنے سے 96 ارب روپے کی اضافی آمدنی ہوئی جس کی وجہ سے ہمارے ٹریکٹرز، گاڑیوں اور زراعت سے متعلقہ مشینری اور یوریا کھاد کی کھپت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کھاد کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی، ڈی اے پی ہم بناتے نہیں بلکہ درآمد کرتے ہیں اور پوری دنیا میں اس کی قیمتیں بڑھی ہیں لیکن یوریا کھاد کی بوری یہاں 1700 روپے میں مل رہی ہے جبکہ جو افراد بلیک میں دستیابی کی بات کرتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ 2200 روپے میں مل رہی ہے، مگر دنیا میں 10 ہزار روپے میں مل رہی ہے جس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کتنا فرق ہے، یعنی اگر ایک ٹرک یوریا کھاد کا پاکستان سے باہر چلا جائے تو 70 سے 80 لاکھ روپے کا منافع ہو گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے وزیراعظم نے گزشتہ روز پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑا سوشل پروٹیکشن پروگرام کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں 50 ہزار روپے مہینہ کمانے والے یا 5 ہزار روپے مہینہ کمانے والے پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کا علاج بالکل مفت فراہم کیا جائے گا۔ برطانیہ میں بھی جو نیشنل ہیلتھ سروس کے تحت لوگوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، اس کے حصول کیلئے بھی پریمیم دینے پڑتے ہیں مگر یہاں سرکاری یا پرائیویٹ، دونوں جگہوں پر ہی بالکل مفت علاج کیا جائے گا، اسی طرح 50 ہزار روپے سے کم آمدنی والے لوگوں کو آٹے، دال اور گھی پر 30 فیصد رعایت ملے گی۔
اس موقع پر انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ سندھ پر مسلط حکومت سندھ دشمن کیوں ہے؟ پورے پاکستان کے شہریوں کو اس وقت صحت کی مفت سہولت میسر ہو گی مگر سندھ کے لوگوں کو نہیں، پورے ملک میں راشن کی سہولت میسر ہو گی مگر سندھ میں رہنے والوں کو نہیں، پورے ملک کے لوگوں کو آٹا 1100 روپے فی کلو مل رہا ہے اور سندھ میں 1446 سے 1460 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ پورے ملک میں چینی 90 روپے اور سندھ میں 97 سے 100 روپے تک ہے۔ سندھ میں حکمران جماعت کے ایم پی ایز کو اپنے وزیراعلیٰ سے سوال پوچھنا چاہئے کہ ہم سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں۔ ہم بھی اس بات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت کو اپنی پوزیشن پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے، عمران خان کا ویژن غریب لوگوں کو براہ راست امداد دینا ہے، ہم (ن) لیگ کی طرح اورنج لائن ٹرین بنا کر معاشی طور پر ملک کا بیڑا غرق نہیں کر رہے۔