لاہور: کیپٹل سٹی پولیس آفیسر عمر شیخ نے اپنا رویہ نہ بدلہ اور پنجاب پولیس کے ایک اور سینئر ترین افسر سے جھگڑا کر بیٹھے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر شیخ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے ساتھ میٹنگ کے دوران انتہائی نامناسب رویہ اپنایا جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن میٹنگ کو ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔
گزشتہ رات عمر شیخ نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے جلسے میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے لئے انہیں بلا رکھا تھا۔ اس موقع پر کسی بات پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی لیکن ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے بیچ بچاو کروایا اور ایس ایس پی نے جھگڑے پر چارج چھوڑنے کا بھی فیصلہ کر لیا تھا۔
خیال رہے کہ دو ماہ قبل عمر شیخ کا ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار کمبوہ کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا جس پر ایس پی کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ ان دونوں کے درمیان نوبت گالم گلوچ تک پہنچ گئی تھی اور سینئر افسران نے بیچ بچاو کروایا تھا اور اس وقت بھی پی ڈی ایم کے جلسے سے متع؛ق اجلاس میں یہ تنازع پیدا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال جب لاہور موٹروے ریپ کیس میں سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے نامناسب بیان دیا تھا تو وہ خبروں میں آ گئے تھے اور انہیں شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ عمر شیخ کو جب سی سی پی او لاہور ت تعینات کرنے کا فیصلہ ہوا تو اس وقت آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے بھی اعتراض اٹھایا تھا جس کے بعد عمر شیخ نے آئی جی پنجاب کے خلاف خوب باتیں کیں۔ اس جھگڑے کا انجام پھر یہ نکلا کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی چھٹی کر دی گئی تھی۔