کرنسی نوٹوں پر پابندی بھارتی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا ہے: راہول گاندھی

کرنسی نوٹوں پر پابندی بھارتی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا ہے: راہول گاندھی

نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھارت میں  کرنسی نوٹوں پر پابندی  کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلا قرار دیا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرنسی کے معاملے پر پارلیمان میں ہونے والی بحث میں حصہ لینے سے خوفزدہ ہیں۔

راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ 'حکومت مجھے بولنے سے روک رہی ہے۔ انھیں پتہ ہے کہ اگر وہ مجھے بولنے دیں گے تو حقیقت سامنے آجائے گی۔ ملک میں زلزلہ آ جائے گا۔ میں بتاؤں گا کہ یہ کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔'

حکومت نے آٹھ نومبر کو 500 اور 1000 روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی کا فیصلے کیا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایوان کی کارروائی اسی تنازع کی وجہ آگے نہیں بڑھ سکی۔

اس تعطل کےدرمیان پورے ملک میں اب بھی بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر روپے نکالنے کے لیے روزآنہ لوگوں کی قطاریں لگی رہتی ہیں۔

حزب اختلاف کی جماعتیں نہ صرف وزیر اعظم مودی سے اس پر بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں بلکہ وہ تحریک التوا کے ضابطے کے قانون کے مطابق بحث چاہتی ہے جس میں بحث کے بعد ووٹنگ ہوتی ہے۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے لیکن وہ اس مخصوص قانون کے تحت بحث نہیں چاہتی۔

راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم پورے ملک میں نوٹ پر پابندی کے حوالے سے تقریریں کر رہے ہیں لیکن وہ ایوان میں نہیں بولنا چاہتے۔انھوں نے کہا کہ 'اتنی گھبراہٹ کیوں ہے۔ ایوان میں آ کر بولیے۔ پورا ملک جو محسوس کر رہا ہے ہم وہ بات کریں گے۔'

حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئررہنما وینکیا نائیڈو نے نوٹوں پر پابندی کے فیصلے کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اختلاف دانستہ طور پر پارلیمان کی کارروائی میں رخنے ڈال رہی ہے۔