نئی دلی : بالی ووڈ حسینہ کترینہ کیف شوہروں کی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی بیویوں کی مدد کا علم لہراتی ہوئی میدان میں اتر آئی ہیں اور خواتین سے اپیل کر دی ہے کہ زبردستی ازدواجی تعلق استوار کرنے والے خاوند کو سب کے سامنے بے نقاب کریں۔ کترینہ کیف نے WeUnite کے نام سے منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیوی کی رضامندی کے بغیر ازدواجی تعلق استوار کرنا جرم ہے اور اسے عصمت دری شمار کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو اپنے حقوق کا علم ہونا چاہیے اور اس کے لئے آواز بھی اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت میں خواتین کی عصمت دری کے واقعات غیر معمولی حد تک بڑھ چکے ہیں۔ کترینہ کیف کا کہنا تھا کہ ان جرائم میں عصمت دری کا وہ جرم بھی شامل ہے جو خاوند اپنی بیویوں کے خلاف کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پڑھی لکھی خواتین بھی معاشرتی دباؤ کے تحت ازدواجی عصمت دری پر خاموش رہتی ہیں۔
بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں تیز رفتار اضافے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے اعدادوشمار کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعداد وشمار کے مطابق 2001ء میں خواتین کے خلاف 143795 جرائم رپورٹ ہوئے جبکہ 2005ء میں یہ تعداد 327394ہو چکی تھی۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ اعدادوشمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ خواتین اپنے خلاف جرائم پر آواز اٹھارہی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کررہی ہیں۔