کراکس: وینزویلا کے صدر نے دس روز کے لیے ’ایکس‘ بلاک کر دیا۔صدر مادورو گذشتہ مہینے وینزویلا میں متنازع صدارتی انتخاب کے بعد ملک کے صدر بنے تھے اور اس کے بعد ان کے اور ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بحث بھی ہوئی تھی۔
مسک نے وینزویلا کے صدر کو ایک ’آمر‘ اور ’مسخرہ‘ قرار دیا تھا جبکہ صدر مادورو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مالک پر ’نفرت، فسطائیت اور خانہ جنگی‘ پھیلانے کا الزام لگایا تھا۔
حالیہ ہفتوں میں وینیزویلا میں انتخابی نتائج کے بعد حکومت مخالف مظاہروں میں تیزی آئی ہے اور ملک کی سکیورٹی فورسز نے ہزاروں افراد کو گرفتار کیا ہے۔
گذشتہ مہینے 28 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخاب کو آزاد مبصرین نے ’غیرجمہوری‘ قرار دیا تھا جبکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس موجود ثبوت یہ بتاتے ہیں کہ ایڈمنڈو گونزالیز یہ انتخابات بھاری اکثریت سے جیتے ہیں۔
صدر مادورو کا الزام ہے کہ صدارتی انتخاب کے دوران ملک کی نیشنل سائبر کونسل پر سائبر حملہ ہوا تھا اوراس ’حملے‘ کے پیچھے ایلون مسک کا ہاتھ تھا۔وینزویلا میں انتخابی عمل کی نگرانی کرنے والے ادارے کارٹر سینٹر کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سائبر حملے کے ’کوئی ثبوت موجود نہیں۔ نشریاتی اداروں پر نشر ہونے والی تقریر میں صدر مادورو کا کہنا تھا کہ ملک میں مواصلاتی نظام کو ریگولیٹ کرنے والی ایجنسی ’ایکس‘ کو بلاک کر دے گی۔
اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ’ایلون مسک ایکس کے مالک ہیں اور انہوں نے وینزویلا کے تمام قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ایلون مسک نے صدر مادورو پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وینزویلا میں ’بڑا انتخابی فراڈ‘ ہوا ہے