اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم

 اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم

 اسلام آباد:  اسلام آباد ہائیکورٹ نے اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ 

اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کی درخواست پراسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس  میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دونوں مغویوں کے والد کو 9 مئی کے بعد اٹھایا گیا اور ایک ہفتے کیلئے رکھا گیا، اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو 6 جون کو اٹھایا گیا۔ بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن کو 5 جون کو گرفتار کیا گیا۔


جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر تو خود گرفتار ہونا چاہتا تھا، بیرسٹر گوہر کو ایک ستارہ چاہیے تھا اسکی ابھی تک وہ کوالیفیکیشن نہیں ہوئی، پی ٹی آئی والے جو جیل کی ہوا کھا چکے ہیں اُنکی کوالیفیکیشن زیادہ ہے۔


وکیل بابر اعوان نے عدالت مین بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ہم نے پہلے پٹیشن دائر کی جو5 اگست کو واپس لے لی ، وزارت داخلہ نے پشاور ہائی کورٹ میں جمع جواب میں سوشل میڈیا ایکٹیویٹیز سے متعلق باقاعدہ ناراضگی کا اظہار کیا ۔ موبائل نمبر سے مشوانی کو کال گئی بتایا گیا اس کے بھائی اسلام آباد خفیہ ادارے کے پاس ہیں۔


جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کا حلقہ ہے رکھ رکھاؤ ہے لیکن اب یہاں جو زیادہ گالی دیتا ہے زیادہ بدزبان ہے جو زیادہ بد تہذیبی کرے گا وہ آگے آتا ہے،  بہرحال اس کو سائیڈ پر کریں ایک جنیوئن معاملہ تو ہے جس پر  وکیل بابر اعوان  نے جواب دیا کہ لاپتہ دونوں بھائیوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔


جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ٹھیک ہے جو حالات آج کل ہیں آپ لوگ receiving اینڈ پر ہیں۔


اسلام آباد ہائی کورٹ نے اظہر مشوانی کے دونوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے  کہا کہ یہ دیکھنا ہو گا آپ آئندہ سماعت پر کیا کہتے ہیں۔


بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی۔ 

مصنف کے بارے میں