لاہور(ویب ڈیسک): پیرس اولمپکس میں ریکارڈ ساز پرفارمنس دیتے ہوئے ارشدندیم نےاولمپکس کی118سالہ تاریخ میں سب سے لمبی جیولین تھرو کی اور پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوادیا۔یہ انفرادی مقابلوں میں پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل بھی ہے۔
گولڈ میڈل کے حصول کےلیے 12 کھلاڑی میڈل پر نظر جمائے لمبے ترین فاصلے پر جیولین پھینکنے کی کوشش کی۔بھارت کے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہوگئی وہ پھینکتے ہوئے فاؤل کرگئے۔پاکستان کے ارشد ندیم اور جرمنی کے جیولین ویبر پہلی تھرو نہ کرسکے تھے۔ارشد ندیم نے اپنی دوسری تھرو میں 92.97 میٹرو کی تھرو کردی جو اب تک کا اولمپکس ریکارڈ بھی ہے۔
اولمپکس میں سب سے زیادہ لمبی تھرو کا ریکارڈ ناروے کے ایندریاس تھورڈکلسین کا تھا جنہوں نے بیجنگ اولمپکس 2008 میں 90 اعشاریہ 57 میٹر کی تھرو کی تھی۔ ارشد ندیم نے اپنی آخری تھرو 91.79 میٹر پھینک کر ایک ہی مقابلے میں دو مرتبہ 90 میٹرز سے زائد کی تھرو پھینک دی۔
ارشدندیم کے گولڈ میڈل کے بعد ان کے گھر جشن کا سماں تھا، ارشد کی والدہ کا جذباتی پیغام ارشد کیلئے بہت خوش ہوں ۔میری دعائیں رنگ لائیں، بیٹے نے پاکستان کا نام روشن کیا استقبال کیلئے جاؤں گی۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ ارشد ندیم نے پاکستان کے ساتھ ساتھ میاں چنوں کا نام بھی روشن کر دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے آفس میں مقابلہ براہ راست دیکھا۔صدر آصف زرداری، وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ نے ارشد ندیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔مسلح افواج کی بھی ارشد ندیم کی فتح پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کی۔
اس حوالے سے آئی ایس پی آر کا بھی کہناہے کہ ارشدندیم نے انفرادی حیثیت سے گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی۔ارشد ندیم قومی ہیرو اور شاندار کامیابی پوری قوم کیلئے مشعل راہ ہے۔