بیجنگ: چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 8 اگست تک شدید بارشوں اور سیلاب سے 33 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 18 تاحال لاپتہ ہیں۔
چین کا دارالحکومت حالیہ ہفتوں میں ریکارڈ بارشوں کی زد میں رہا ہے، جس سےشہر کو شدید نقصان پہنچا۔ شہر کے مضافاتی علاقوں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔ بیجنگ ڈیلی نے رپورٹ کیا کہ اس آفت نے تقریباً 1.29 ملین افراد کو متاثر کیا ہے، جس سے 59,000 مکانات منہدم ہوئے ہیں اور 147,000 گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حکام نے کہا کہ بیجنگ میں حالیہ خراب موسم میں، خاص طور پر سیلاب اور عمارتیں گرنے سے 33 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق شمالی چین میں سیلاب سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، گزشتہ ماہ قدرتی آفات کی وجہ سے 147 اموات یا لاپتہ ہوئے۔ چین کی ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت نے کہا کہ ان میں سے 142 سیلاب یا ارضیاتی آفات کی وجہ سے ہوئے۔
، بیجنگ کے نائب میئر ژیا لن ماو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں فرض کی ادائیگی میں ہلاک ہونے والوں اور بدقسمت متاثرین کے لیے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔
چین کے صوبے ہیبی میں 15 کی موت اور 22 لاپتہ، جبکہ شمال مشرقی جیلن میں 14 افراد کی موت اور ایک شخص کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
جیانگ شی گاؤں کے ایک پولیس افسر ژینگ ژیاوکانگ نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ جب میں حالیہ سیلاب کو یاد کرتا ہوں تو مجھے اب بھی خوف آتا ہے۔مسلسل بارش اور بڑھتے ہوئے دریا کے پانی کی صورت میں، اگر ہم گاؤں والوں کو بروقت وہاں سے نکالنے میں کامیاب نہ ہوتے تو اس کے نتائج تباہ کن ہوتے۔
حالیہ ہفتوں میں لاکھوں لوگ شدید موسمی واقعات اور دنیا بھر میں طویل گرمی کی لہروں سے متاثر ہوئے ہیں، ایسے واقعات جن کے بارے میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ چینی محکمہ موسمیات نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بیجنگ کو متاثر کرنے والی بارشیں 140 سال کے ریکارڈ میں ہونے والی سب سے زیادہ بارشیں تھیں۔