کابل: طالبان نے نمروز، جوزجان، تخار اور قندوز کے بعد سرپل کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے شمالی صوبے سرپل میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے بعد صوبائی دارالحکومت کا کنٹرول حاصل کیا جب کہ طالبان کی یقینی فتح کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے حامی مقامی گروہ کے کمانڈرز نے بھی ہتھیار ڈال دیئے۔
حکومت کے حمایت یافتہ کمانڈرز کے ہتھیار ڈالنے کے بعد طالبان نے آسانی سے پورے صوبے کا کنٹرول حاصل کرلیا۔ اس طرح طالبان نے اب تک نمروز، جوزجان، قندوز، تخار اور سرپل کے صوبوں کے دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا۔
افغانستان کے صوبے ہلمند میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے جس میں امریکی فضائیہ نے افغان فوج کی مدد کی اور طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔
حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صوبے تخار کے دارالحکومت طالقان پر اب بھی حکومت کی رٹ قائم ہے اور طالبان کو پسپا ہونے پر
مجبور کردیا گیا ہے تاہم آزاد ذرائع سے حکومتی دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
دوسری جانب کابل میں مسلح افراد نے لبرل خیالات کے ترجمان ریڈیو ‘پکتیا گھاگ’ کے اسٹیشن منیجر طوفان عمر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ طوفان عمر افغانستان میں آزاد میڈیا کی حمایت کرنے والے گروپ ’’این اے آئی‘‘ کے افسر بھی تھے۔