اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے ںظام تعلیم کو بہتر کرسکتے ہیں ۔
ڈیجیٹل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے باعث باہمی رابطے زیادہ بہتر ہوئے ، دنیا گلوبل ویلج کی شکل اختیار کرچکی ہے ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے باعث جدت کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے ۔ دور جدید میں ڈیٹا سیکیورٹی کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر چیز اب سنسر اور انفارمیشن کے معاملات میں تقسیم ہوچکی ہے ۔ اب چیزوں کے اندر جا کر انہیں دیکھنا ایک انسان کے بس کی بات نہیں ، انسان کے بس میں صرف اتنا ہے وہ صرف انفارمیشن ہائی ویز بنائے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ جدید دور کے ساتھ کمپیوٹرز کے اندر بھی تبدیلی آ رہی ہے ۔ نیا دور آرہا ہے جس میں انفارمیشن لامحدود ہوگی ۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے عام آدمی کی کمیونیکیشن اسکلز بڑھ گئیں ۔ انفارمیشن بہت بڑھ گئی کہ انسان بغیر ٹیکنالوجی تجزیہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔
عارف علوی نے کہا کہ عام آدمی کے دماغ کی کیپسٹی ایک گیگا بائٹ ہے ، یہ میموری ایک فون سے بھی کم ہے ۔ ایک انسان بہت سے کام اکیلے نہیں کر سکتا اسی لئے اس نے دوسرے انسانوں کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا ۔
کورونا کے باعث حصول تعلیم کیلئے جدید مواصلاتی ذرائع سے استفادہ کیا گیا ۔ کورونا کے دنیا بھر میں بہت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں ، دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی اس وبا سے متاثر ہوا ۔