علی پور چٹھہ: پولیس تفتیش میں قتل قرار دیا گیا نواحی موضع پنڈوری خورد کا 12 سالہ لڑکا 37 روز بعد مل گیا۔ ایدھی سینٹر والوں نے گجرات ہوٹل سے تھانہ علی پور چٹھہ پہنچا دیا۔ ملزموں نے تشدد کے خوف سے زیادتی کے بعد قتل کا اعتراف کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواحی موضع پنڈوری خورد کے 12 سالہ احتشام ندیم کے لاپتا ہونے پر تھانہ علی پور چٹھہ میں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شبہ پر اسی گاؤں کے 17 سالہ عبدالرحمان اور 16 سالہ وسیم کو حراست میں لیا گیا تھا۔
ملزموں نے دوران تفتیش احتشام کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا عتراف کر لیا تھا۔ ملزموں نے بتایا کہ لاش نزدیکی نہر لوئر چناب میں پھینک دی تھی۔
ملزموں کی نشاندہی پر ریسکیو 1122 کے غوطہ خوروں نے مسلسل دو ہفتے ہیڈ ساگر تک نہر کو کھنگال مارا، مگر لاش نہ ملی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزم پولیس تفتیش کے دوران متضاد بیانات دیتے رہے اور اہلکار انہی کی روشنی میں سرگرم رہے۔
گزشتہ روز ایدھی سینٹر والوں کو گجرات کے ہوٹل پر مذکورہ بچہ ملا، اس کا نام اور پتا پوچھ کر انہوں نے بچے کو تھانہ علی پور چٹھہ پہنچایا۔
والدین اپنا بچہ ملنے پر خوشی سے نہال ہو گئے۔ بعد ازاں بچے نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ کسی نے میرے ساتھ زیادتی کی اور نہ ہی میں اغوا ہوا تھا، میں اپنی مرضی سے گجرات چلا گیا تھا۔
دوسری جانب کمسن ملزموں نے بتایا کہ وہ پولیس تشدد کے خوف سے تمام الزامات اپنے سر لیتے رہے اور خود کو مجرم بتاتے رہے۔
پولیس نے بچے کے بیان کی روشنی میں تفتیش کا رخ تبدیل کر دیا ہے۔ رابطہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ علی پور چٹھہ نے بتایا کہ ہم دوبارہ تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ واقعہ کس طرح رونما ہوا۔