لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کر دی۔ سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے خلاف منشیات کیس کی سماعت انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج مسعود ارشد نے کی۔
اس موقع پر عدالت کی جانب سے ممبر قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ کو چالان کی کاپیاں فراہم کی گئیں۔ عدالت نے مؤقف اختیار کیا کہ چالان میں کوئی ڈاکو منٹس موجود نہ ہوا تو اگلی سماعت پر بتایا جائے۔
رانا ثناء اللہ کے وکیل محسن بھٹی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ رانا ثنااللہ کی گاڑی میں 6 لاکھ روپیہ بھی تھا وہ نہیں دیا گیا۔
عدالت نے رانا ثنااللہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے گاڑی میں موجود تمام اشیاء واپس کرنے کا حکم دے دیا۔انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے اے این ایف حکام کو آئندہ سماعت پر سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر ملزمان کو بھی وکیل کرنے کا حکم دے دیا۔ بعدازاں پولیس نے رانا ثناء اللہ کے داماد شہریار کو احاطہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا۔