کیلیفورنیا: امریکی تحقیق کے مطابق خواتین کے بیشتر دماغی حصوں میں ہونے والی سرگرمیاں مردوں کے دماغ میں ہونے والی سرگرمیوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں جبکہ ان میں دماغ کے وہ حصے بھی شامل ہیں جن کا تعلق ردِعمل کنٹرول کرنے اور مزاج سے ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ خواتین کے دماغوں میں خون کا بہاﺅمردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے اور اسی لیے عام طور پر ان کا دماغ نہ صرف مردانہ دماغ کے مقابلے میں زیادہ بہتر طور پر کام کرتا ہے بلکہ انہیں مردوں کی نسبت دماغی امراض کا بھی خاصا کم سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ مردوں میں ساری عمر لاحق رہنے والے ڈپریشن کی شرح خواتین کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتی ہے جبکہ ”آٹزم“ کہلانے والی نفسیاتی بیماری کی شرح بھی لڑکوں میں لڑکیوں کی نسبت 4.5 گنا زیادہ ہوتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ دماغ کے زیادہ تر حصوں میں بہتر خون کے بہاﺅ کی وجہ سے عورتیں دماغی صحت کے حوالے سے مردوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر رہتی ہیں۔