کابل: افغان حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی صوبے سرپل سے 5 روز قبل اغوا ہونے والے 235 دیہاتیوں کو طالبان نے رہا کر دیا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان ذبیح اللہ امانی کا کہنا تھا کہ ان دیہاتیوں کی رہائی قبائلی بزرگوں اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عسکریت پسندوں کے پاس اب بھی نامعلوم تعداد میں شہری موجود ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے ضلع صیاد کے مرزا والانگ میں عسکریت پسندوں نے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد 52 شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ادھر طالبان کے ترجمان قاضی یوسف احمدی نے علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے کی رپورٹس کو تسلیم کیا تاہم مرزا والانگ میں شہریوں کو ہلاک کرنے کی رپورٹس کی تردید کی۔
دوسری جانب ترجمان ذبیح اللہ امانی کا کہنا تھا کہ علاقے کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے افغان سیکیورٹی فورسز جلد آپریشن کا آغاز کریں گی۔ یاد رہے کہ 7 اگست کو یہ رپورٹس سامنے آئیں تھیں کہ افغانستان کے شمالی صوبے سرپل کے ایک گاوں میں عسکریت پسندوں نے حملہ کر کے بچوں اور خواتین سمیت 50 سے زائد افراد کو قتل کر دیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں