ماسکو: روس نے اپنی افواج کی بڑی تعداد سرحد پر پہنچاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جنگ چھڑ گئی تو یوکرائن کا خاتمہ ہوگا۔ ادھر امریکا نے اپنے دو بحری جہاز بحیرہ اسود بھیجنے کااعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرائن پر جنگ کے بادل منڈلانے لگے ہیں اور روس نے ممکنہ جنگ کی صورت میں یوکرائن کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کی دھمکی دے دی ہے۔ روسی صدر پیوٹن کے ترجمان نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ یوکرائن میں حالات خانہ جنگی کی طرف جا رہے ہیں اگر حالات تبدیل نہ ہوئے روس مداخلت پر مجبور ہوگا اور جنگ ہوئی تو وہ یوکرائن کے خاتمے پر ختم ہوگی۔
ادھر امریکا نے اپنے دو بحری جہاز ترکی کے راستے بحیرہ اسود پہنچانے کا اعلان کردیا ہے جبکہ جرمنی نے ماسکو پر زور دیا ہے کہ وہ معاملات کو جنگ کے بجائے پرامن طریقے سے حل کرے۔
گزشتہ روز روسی دفاعی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے عالمی جنگ چھڑنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ چار ہفتوں میں دنیا عالمی جنگ کا مشاہدہ کرے گی کیونکہ یہ یوکرائن اور ملحقہ کریمیا کے قریب علاقوں میں بڑے پیمانے پر روسی افواج کی نقل و حرکت کا تجزیہ کرنے کے بعد کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک پہلے ہی روس کی فوجی نقل و حرکت پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں اور مغربی ممالک کی جانب سے ان امور پر تشویش کا اظہار کرنا ٹھیک ہے۔اب یوکرین میں روس کے ارادوں کا تعین کرنے کے لئے ایک ماہر نفسیات کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
فوجی تجزیہ کار پیویل فیلجین ہاوئر نے کہا مجھے مزید وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ حقائق موجود ہیں اور سب کو دکھائی دے رہے ہیں کہ دھمکیاں بڑھ رہی ہیں اور ان میں تیزی بھی آ رہی ہے لیکن میڈیا میں اس پر کچھ زیادہ بحث نہیں ہو رہی ہے مگر میں حالات کی بہت خرابی کی علامات دیکھ رہا ہوں۔
خیال رہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے یوکرائن کی افواج اور روسی حمایت یافتہ باغیوں کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔