چین سے 2019 میں پھیلنے والی کورونا وبا سے جہاں وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا رہا وہیں معمولی فیس ماسک بھی نایاب ہو گئے تھے۔جس کے بعد سال 2020 کے آغاز میں کاریں ،جہاز، موبائل اور کمپیوٹر بنانے والی نامور کمپنیز اور فیشن ڈیزائنرزنے بھی مارکیٹ میں اپنے فیس ماسک متعارف کروا دیئے ۔
ڈیجیٹل ڈیوائسز بنانے والی معروف کمپنی ایلی جی سمیت دیگر کمپنیز پہلے ہی چارجنگ اورایل ای ڈی والے فیس ماسک متعارف کروا چکی ہیں ،ایسے ہی اب امریکی ریپر ولیم ایڈمس المعروف ولیم آئی ایم نے امریکی کمپنی ہنی ویل اور ہولی وڈ سائنس فکشن کرداروں سپائیڈر مین اور بیٹ مین کے لباس تیار کرنے والے ڈیزائنر جوز فرنانڈز کے ساتھ مل کر ایک منفرد فیس ماسک متعارف کرادیا ہے۔
سپر ماسک کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں تین پنکھے اور ایسے ڈیجیٹل فلٹرز نصب ہیں جو ہوا کو سانس کے لیے صاف بنانے میں مددگار بناتے ہیں۔سپر ماسک میں جہاں پنکھے نصب ہیں، وہیں اس میں بلیوٹوتھ، ہیڈفون اور مائیکرو فون کی سہولت بھی ہے اور فیس ماسک کے مذکورہ تمام فیچرز بیٹری کی مدد سے کام کرتے ہیں۔
سپر ماسک کی بیٹری 7 گھنٹے تک کام کرتی ہے اور اس میں موجود ہوا کو صاف بنانے والے فلٹرز کو 30 دن بعد تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
سپر ماسک کی قیمت 300 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے ، ابتدائی طور پر صارفین ماسک آن لائن خرید سکتے ہیں ۔امریکہ میں سپر ماسک رعایتی قیمت میں فروخت کیا جا رہا ہے ۔کمپنی کی ویب سائٹ سے خریدنے پر 80 ڈالر تک کی رعایت بھی دی جارہی ہے۔سپر ماسک کو پیش کیے جانے کے بعد امریکی سوشل میڈیا پر اس پر کافی چرچے کیے جا رہے ہیں اور کئی لوگ اس پر مزاحیہ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔