لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں آج قانون کی بالا دستی کی جنگ چل رہی ہے۔ یہ پاکستان میں ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ بڑے بڑے سیاسی مافیا قانون کی بالادستی کےخلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ برطانیہ میں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں قانون سے بالا ہوں۔
لاہور میں نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے سنگ بنیاد کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے پورے نظام کو خراب ہوتے دیکھا۔ نئے پاکستان کے لیے ماڈل مدینہ کی ریاست ہے لیکن لوگ کہتے ہیں کدھر ہے نیا پاکستان ، کدھر ہے مدینہ کی ریاست؟ جب ایک سسٹم میں برائی، کرپشن اور رکاوٹیں آ جاتی ہیں تو تبدیلی میں وقت لگتا ہے۔ اسٹیٹس کو تبدیلی میں رکاوٹیں لاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کی بنیاد دو اصولوں پر مبنی ہے، جس میں پہلا قانون کی بالا دستی اور دوسرا ریاست کا فلاحی کردار ہے۔ ہیلتھ کارڈ، پناہ گاہ اور کوئی بھوکا نہ سوئے ہماری فلاحی سکیمیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جہاں ہم پہنچے ہیں اس کے لیے کافی کام ہوا ہے۔ فور کلوژر لاء کئی سالوں سے عدالتوں میں تھا۔ مورگیج فنانسنگ صفر اعشاریہ دو فیصد تھی۔ پاکستان میں مکان کے لیے بینکوں سے قرض لینےکا رواج کم ہے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرائے کی رقم بینکوں کی قسطوں میں ادا کر کے اب شہری اپنے گھروں کے مالک بن سکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ چل چکا ہے، اس سے جڑی مزید صنعتیں بھی چل پڑی ہیں۔ مارچ میں سب سے زیادہ سیمنٹ کی پیداوار ہوئی ہے۔ اس سے قبل نقشے پھنس جاتے تھے اور تعمیرات کے لیے اجازت نہیں ملتی تھی۔