برطانوی شہریت نہ رکھنے والے پاکستانیوں پر آج سے انگلینڈ داخلے پر پابندی

09:11 AM, 9 Apr, 2021

لندن :پاکستان رات 12 بجے سے (برطانوی وقت)سے برطانیہ کی ریڈ لسٹ میں شامل ہوگیا۔ جس کے بعد پاکستان سے صرف برطانوی شہری یا قیام کی اجازت رکھنے والے افراد ہی برطانیہ آسکیں گے۔ ان لوگوں کو اپنے خرچے پر 10 دن ہوٹل میں قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر برطانوی حکومت نے گذشتہ روز پاکستان سمیت چار ممالک پر 9 اپریل سے سفری پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔نئے قواعد کے تحت کورونا ٹیسٹ منفی آنے والے افراد کو برطانیہ پہنچنے پر 10 دن کے لیے اپنے خرچ پر لازمی قرنطینہ میں بھی رہنا ہو گا۔ خلاف ورزی کی صورت میں انھیں دس ہزار پاؤنڈ جرمانے یا 10 سال تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دریں اثنا پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے پر برطانیہ کے تقریباً 50 ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کو خط لکھا تھا۔ برطانیہ کے 50 ارکان پارلیمنٹ نے اپنے خط میں مطالبہ کیا کہ وہ اعداد و شمار پیش کیے جائیں جن کی بنیاد پر پاکستان اور بنگلادیش کو 9 اپریل سے ریڈ لسٹ میں ڈاالا گیا۔ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ ریڈ لسٹ میں ڈالنے اور نکالنے کا طریقہ کار بھی بتایا جائے اور یہ بھی بتایا جائے کہ ریڈ لسٹ کا دوبارہ جائزہ کب لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والے مسافروں کو قرنطینہ ہوٹلوں میں قیام کے لیے 1750 پاؤنڈ فی فرد کی رقم ادا کرنا ہو گی۔مسافروں کو برطانیہ پہنچنے سے قبل بکنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے قرنطینہ ہوٹل میں کمرا بک کروانا ہو گا۔

کسی ایک فرد کے لیے قرطینہ ہوٹل کی فیس 1750 پاؤنڈ ہے جس میں ٹرانسپورٹ اور ٹیسٹوں کی لاگت بھی شامل ہے۔ ایک اضافی بالغ یا 12 سال سے زیادہ عمر کے بچے کے لیے یہ فیس 650 پاؤنڈ ہے اور پانچ سے 12 سال تک کے بچے کے لے 325 پاؤنڈ ادا کرنا ہوں گے۔

مزیدخبریں