لاہور: معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے نے اپنا آپریٹنگ سسٹم ہارمونی کو جون 2021ء سے سمارٹ فونز کا حصہ بنا دے گا اور متعدد ڈیوائسز ہارمونی او ایس 2.0 پر منتقل کر دی جائی گی۔
ہواوے کو مئی 2019 میں امریکی پابندیوں کے نتیجے میں گوگل ایپس اور سروسز تک رسائی حاصل نہیں رہی تھی جس کے بعد اس نے اپنا آپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس متعارف کرایا تھا مگر ہی ابھی تک سمارٹ فونز کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا لیکن صارفین کیلئے خوشخبری ہے کہ ہواوے اپنے فونز میں اینڈرائیڈ کی بجائے ہارمونی او ایس کو جگہ دینے کیلئے بالکل تیار ہے۔
ہواوے کے کنزیومر بزنس گروپ کے صدر ڈاکٹر وانگ چینگ لو نے چین میں ایک ایونٹ میں شرکت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ جون 2021 سے متعدد ڈیوائسز ہارمونی او ایس 2.0 پر منتقل ہوجائیں گی۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2021 کے آخر تک 30 کروڑ سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور دیگر انٹرنیٹ آف تھنگز ڈیوائسز میں ہارمونی او ایس موجود ہوگا۔
نئے آپریٹنگ سسٹم کے پہلے حق دار پی 50 سیریز کے فلیگ شپ فونز ہو سکتے ہیں جنہیں کمپنی مارچ میں متعارف کرانا چاہتی تھی لیکن آپریٹنگ سسٹم سے متعلق اعلان اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ یہ فونز ہامونی او ایس کے امتراج کیساتھ جون میں پیش کئے جائیں گے۔
ہارمونی او ایس کا مقصد اینڈرائیڈ سے مکمل علیحدگی ہے اور یہی جہ ہے کہ ہواوے نے متبادل سروسز کیلئے پیٹل سروسز کو بھی وسعت دی ہے اور کچھ عرصہ قبل پیٹل سرچ کو اپنی ڈیوائسز میں سرچ انجن کی جگہ دی جبکہ پیٹل میپس اور ڈاکس سروسز بھی متعارف کرائی گئیں،بہت جلد پیٹل اسسٹنٹ، پیٹل کی بورڈ اور ایک اے آر ایپ پیٹل ویژن بھی پیش کر دی جائیں گی۔