لاک ڈاؤن میں کیسز کم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں احتیاط نہیں کرنی چاہیے, ڈاکٹر ظفر مرزا

لاک ڈاؤن میں کیسز کم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں احتیاط نہیں کرنی چاہیے, ڈاکٹر ظفر مرزا
کیپشن: Image Source: File Photo

اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کاکہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے موثر اقدامات کیے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کیسزکی تعداد کم رہی، کیسز کم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں احتیاط نہیں کرنی چاہیے۔


میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت 63 لوگوں کی اموات ہو چکی ہے، 63افراد میں سے 78فیصد مرد شامل ہیں، 50 سال کی عمرسے زائد لوگوں کا تناسب 85 فیصد ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 2737 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 248 پازیٹو کیس سامنے آئے۔ اب تک 44ہزار 896 ٹیسٹ ہو چکے ہیں، ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر 15 لاکھ سے زائد کیسز کنفرم ہو چکے ہیں، دنیا بھر میں 88 ہزارسے زائد اموات ہوچکی ہے۔ اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو کورونا وائرس کے اچانک کیسز اور اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ یہاں پر صوبائی حکومتوں کی تعریف کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بر وقت اقدامات کیے ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کیسزکی تعداد کم رہی، کیسز کم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں احتیاط نہیں کرنی چاہیے بلکہ ہمیں مزید احتیاط اورذمہ داری کی ضرورت ہے۔

معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ 152اسپتالوں میں ایک ہفتے کے لیے حفاظتی کٹس روانہ کردی گئی ہیں، ماسک، حفاظتی کٹس، گلاسز اور دیگر سامان شامل ہے۔ ڈاکٹرزاوردیگرطبی عملہ حفاظتی ہدایات پرمکمل عمل کرے۔ ہدایات نامہ ویب سائٹ سے بھی ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔