اسلام آباد:نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی کاکہنا ہےکہ گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی کاکہنا تھاکہ گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی، گیس کے شعبے میں 350 ارب کے نقصانات پورے کرنا ہیں۔
محمد علی کا کہنا تھاکہ 2013 کے بعد پاکستان میں گیس اور تیل کی تلاش کم ہوئی ہے، ہمارا گردشی قرضہ بہت زیادہ ہوگیا ہے، کمپنیاں ملک چھوڑکرچلی گئیں۔ آج بجلی بلز، گیس کی دستیابی اورڈسکوز کی گورننس کی صوبوں کو منتقلی پر بات ہوئی، اجلاس میں کیپسٹی پیمنٹ پر بات ہوئی۔ان کا کہنا تھاکہ گیس سیکٹر میں سالانہ 300 ارب روپے کا نقصان ہے، گیس سیکٹر کا گردشی قرض سود ملا کر 2700 ارب ہوگیا ہے، ملک میں قدرتی گیس کی قلت ہے، گیس سیکٹرمیں خرابیوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
نگران وزیرتوانائی کا کہنا تھاکہ سردیوں میں گیس کی کمی ہوتی ہے، صنعتوں کو گیس فراہمی کیلئے ایل این جی پلانٹس لگانا ہونگے، گیس کی کم فراہمی کےباعث صنعتوں کو بند نہیں ہونا چاہیے، وزارت توانائی نے ان تمام اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں پر ریلیف کےلیے آئی ایم ایف کو پلان بھیجا گیا ہے.
ان کی جانب سے بجلی بلوں پرریلیف کا جواب ایک دو دن میں آجائے گا۔محمدعلی کا کہناتھاکہ گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی، گیس کے شعبے میں 350 ارب کے نقصانات پورے کرنا ہیں۔ ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری لانے کیلئے کام جاری ہے، مسائل کے مستقل حل کیلئے کوشاں ہیں، لائن لاسز کو کم کرنے پربھی کام کیا جا رہا ہے۔